نئی دہلی:
چین نے جمعہ کو کہا کہ وہ ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے متنازع علاقے میں اگلے ہفتے ہونے والے G20 سیاحتی اجلاس کی مخالفت کرتا ہے اور اس میں شرکت نہیں کرے گا۔
ہندوستان، جو اس سال جی 20 کی سربراہی پر فائز ہے، نے ستمبر میں نئی دہلی میں ہونے والی چوٹی کانفرنس کے سلسلے میں ملک بھر میں میٹنگوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ چین متنازع علاقے میں کسی بھی قسم کے جی 20 اجلاسوں کے انعقاد کا سختی سے مخالف ہے اور اس قسم کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کرے گا۔
2019 میں، بھارت نے مسلم اکثریتی ریاست IIOJK کو غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر اور لداخ کے دو وفاقی علاقے بنانے کے لیے تقسیم کر دیا۔
مزید پڑھیں: چین، ترکی کے IIOJK میں G20 سربراہی اجلاس کو چھوڑنے کا امکان ہے۔
لداخ کا بڑا حصہ چین کے کنٹرول میں ہے۔
نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان تعلقات 2020 میں لداخ میں ایک فوجی جھڑپ کے بعد سے کشیدہ ہیں جس میں 24 فوجی مارے گئے تھے۔
سری نگر، IIOJK کا گرمائی دارالحکومت، 22-24 مئی کو G20 ممبران کے سیاحتی ورکنگ گروپ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
پاکستان نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے کی بھی مخالفت کی ہے۔