انڈے کھائیں اور صحت مند رہیں

انڈے کھاکربھوک کااحساس کم ہوجاتاہے

612
Print Friendly, PDF & Email

ابوظہبی (چوہدری ارشد): آج سے کچھ عرصہ پہلے عوام الناس کی ایک بڑی تعداد اور بالخصوص ہمارے بزرگ انگریزی ادویات کے استعمال کوصحت کے لیئے اتنا اچھانہیں خیال کرتے تھے بلکہ وہ قدرتی خوراک اوردیسی طریقہ علاج کوترجیح دیتے اگرکسی کوگرنے یامعمولی حادثے کی وجہ سے چوٹ لگ جاتی یا اندرونی طور پرجسمانی دباؤ آجاتا تو وہ اسے  دودھ، میں  شہد،دیسی انڈے اور ہلدی وغیرہ ملا کرپینے کامشورہ دیتے ،موسم سرما میں رات کولحاف اوڑھے جب باہرگلی میں انڈے بیچنے والا گرم آنڈے کی صدا لگاتا توسب کے چہرے کھل اٹھتے اور چائے کے ساتھ گرم انڈے کھاکروقتی طور پرسردی کوشکست فاش دی جاتی،دیہاتوں میں مہمانوں کی آمدپرچائے کے ساتھ ابلے انڈے پیش کیئے جاتے،شہروں میں ہرصبح ناشتے پرپراٹھے یاڈبل روٹی کے ساتھ آملیٹ وغیرہ روزمرہ کامعمول ہے آج کی نوجوان نسل انڈوں کی ڈشزمیں چیزکے استعمال کوترجیح دیتی ہے عمومی طورپرانڈوں کے بارے میں اکثر اوقات کہا جاتا ہے کہ ان میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ قدرتی غذاؤں میں غذائیت کے لحاظ سے انڈوں کا کوئی ثانی نہیں ہے۔آپ انہیں اُبال کر کھائیں، آملیٹ بنائیں، فرائی کریں یا پھر کسی بھی طریقے سے کھائیں یہ آپ کے جسم کے لیے پروٹین، وٹامن اور منرلز پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہیں اوریہ زیادہ مہنگے بھی نہیں اس لیئے آپ کی جیب پر بھی بھاری نہیں پڑتے۔  انڈوں میں موجود ہائی کوالٹی پروٹین::پروٹین مختلف امینو ایسڈز سے بنتا ہے اور اس کی نو اقسام انڈوں سے حاصل ہوتی ہیں۔ اسی لیے ان کو ہائی کوالٹی پروٹین کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ ایک بڑے انڈے میں چھ گرام پروٹین ہوتا ہے۔

 وزن کم کرنے کے لیئے ایک مفیدغذا ::انڈوں میں 77 کیلوریز ہوتی ہیں اور کاربوہائیڈریٹس بالکل نہیں ہوتے اس لیے انہیں ایسی خوراک میں شامل کیا جاتا ہے جسے کھا کر آپ کا بھوک احساس کم ہو جاتا ہے یعنی انڈے کھاکرآپ کواپنا معدہ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔تحقیق  سے یہ بات سامنے آئی ہے  کہ ناشتے میں انڈے کھانے سے زیادہ بھوک نہیں لگتی اور اس طرح آپ باقی دن میں کم کیلوریز کھاتے ہیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جن افراد نے جتنی کیلوریز بیگلز سے حاصل کیں، اتنی ہی مقدار میں انڈے کھائے ان کا وزن 65 فیصد کم ہوا اور کمر کا سائزبھی 34فی صدکم ہوگیا،متوازن کولیسٹرول::انڈے میں 162 ملی گرام کولیسٹرول پایا جاتا ہے اور ماضی میں ان سے اجتناب کیا جاتا تھا تاہم حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈوں اور دل کی بیماریوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔اچھا کولیسٹرول ہمارے جسم کے لیے ضروری ہے اور انڈے اسے متوازن رکھتے ہیں۔ حقیقت میں انڈے کھانے سے جسم میں اچھے ہائی ڈینسٹی لائپو پروٹین (ایچ ڈی ایل) کولیسڑول کا اضافہ ہوتا ہے اور برے لو ڈینسٹی لائپو پروٹین (ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کی کمی ہوتی ہے۔ قوت مدافعت میں بہتری::انڈے پروٹین، وٹامن ڈی، وٹامن بی 2، بی 5، بی 12، وٹامن ای، فولیٹ، لیوٹین اور اومیگا تھری سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں قوت مدافعت کو بڑھاتی ہیں جبکہ وائرس اور بیکٹیریا کے پھیلاؤ کو کم کرتی ہیں۔انڈے خاص طور پر سیلینیم سے بھرپور ہوتے ہیں جس سے قوت مدافعت بڑھتی ہے، ڈی این اے کو کم نقصان ہوتا ہے اور کینسر کے خلیے تباہ ہوتے ہیں۔ نظرکی کمزوری کے لیے سود مند::انڈے ان لوگوں کے لیے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز حاصل کرنے کا ذریعہ ہیں جو مچھلی نہیں کھاتے۔ اومیگا تھری دماغ اور بینائی کے لیے مفید ہے۔انڈوں کی زردی میں لیوٹین اور زیسانتھین نام کے اینٹی آکسیڈینٹس ہوتے ہیں جو آنکھوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.