سفارت خانہ پاکستان ابوظبی میں ڈاکٹر اسلم تصور بھٹہ کی کتاب "زبان یارِ من ترکی” کی تقریب رونمائی
سفارت خانہ پاکستان ابوظبی میں ڈاکٹر اسلم تصور بھٹہ کی کتاب "زبان یارِ من ترکی” کی تقریب رونمائی
(The Language of my beloved is Turkey)
ابوظہبی(اردوویکلی)::گزشتہ روزسفارت خانہ پاکستان ابوظہبی میں کتاب دوست سفیرجناب فیصل نیازترمذی کی صدارت میں معروف مصنف ڈاکٹر اسلم تصور بھٹہ کی تصنیف "زبان یارِ من ترکی” (میرے پیارے کی زبان ترکی ہے) کتاب کی رونمائی کے لیے ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ یہ کتاب ترکی کے قلب میں اس کی بھرپور تاریخ، متحرک ثقافت اور اقدار کی دلکش تلاش کے ساتھ ایک سفر ہے۔ اس تقریب نے ثقافتی تبادلے اور ادبی فضیلت کے جشن میں ادبی شخصیات اور پاکستانی تارکین وطن کو اکٹھا کیا۔جس کی نظآمت کے فرائض
معروف ماہرتعلیم وشاعرسلمان احمدخان نے سیشن کو نہائت مہارت کے ساتھ نظم کیا،اور کتاب کے اثرات اور ادبی اہمیت پر ایک فکر انگیز گفتگو کی رہنمائی کی۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے تاریخ کے لیے مصنف کے جذبے کو سراہتے ہوئے اس کتاب کو ڈاکٹر بھٹہ کی زبان، ثقافت اور ورثے کے لیے گہری تعریف کی عکاس قرار دیا۔ انہوں نے اظہارخیال کرتےہوئے کہا کہ "سفر سے بڑھ کر کوئی بھی چیز تفہیم کو فروغ نہیں دیتی،” اور کہا کہ اس کتاب نے انہیں ترکی کا دوبارہ دورہ کرنے کی ترغیب دی تھی۔
سفیر نیازترمذی نے ابوظہبی بین الاقوامی کتاب میلے 2025 میں پاکستانی اسٹال لگا کر اردو ادب کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرنے پر اردوبکس ورلڈ کے سرمد خان کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کتاب کے خیراتی پہلو کی خاص طور پر تعریف کی،کہ اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی پاکستان میں اخوت فاؤنڈیشن کو عطیہ کی جا رہی ہے۔ سفیر نے عالمی سطح پر پاکستان کے سافٹ امیج کو فروغ دینے میں ثقافت، موسیقی اور آرٹ کے اہم کردار پر مزید روشنی ڈالی۔
پینل بحث کے دوران، ڈاکٹر حسن خلیل نے پاکستان کتاب میلہ میں بہترین فروخت ہونے والی اس کتاب کو "ادب کا ایک دل کو چھو لینے والا ٹکڑا” اور "دنیا بھر کے قارئین کے لیے ایک خوبصورت تحفہ” قرار دیا۔
مصنف کی بہن ڈاکٹر شبینہ اسلم نے ڈاکٹر بھٹہ کی ہمدرد شخصیت اور دوسروں کی مدد کرنے کی لگن کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ کتاب کی مقبولیت نہ صرف اس کی ادبی خوبیوں کی وجہ سے ہے بلکہ مصنف کی اپنی آمدنی کو خیراتی کاموں میں عطیہ کرنے کی سخاوت بھی ہے۔
جناب عارف انیس نے سفیر ترمذی کی کمیونٹی کے ساتھ ان کے مضبوط تعلق کی تعریف کی اور کتاب کی جانب سے مسلم دنیا کے شاندار تاریخی ورثے کے جشن پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فخر کے ساتھ نوٹ کیا کہ یونیسکو نے ڈاکٹر بھٹہ کو اس شاندار اشاعت کے ذریعے ان کی خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا ہے۔