– بول نیوز

104

چین کے تجارتی حب کہلانے والے شہر شنگھائی میں اپریل کے اوئل میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا ۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ووہان میں کورونا کی وبا کے 2 سال بعد شنگھائی میں کوویڈ کی بدترین لہر کے بعد وہاں لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا جس کے دوران ڈھائی کروڑ میں سے بیشتر رہائشی اپنے گھروں یا رہائشی اپارٹمنٹس تک محدود ہوگئے تھے۔

شنگھائی آٹو موبائل سیلز ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے بتایا کہ گاڑیوں کے لگ بھگ تمام شو رومز اپریل کے دوران بند رہیں اور اس وجہ سے ایک نئی گاڑی بھی فروخت نہیں ہوئی۔تین سو کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والی ایسوسی ایشن کے مطابق اس کے مقابلے میں اپریل 2021 میں شنگھائی کے شہریوں نے 26 ہزار 311 گاڑیاں خریدی تھیں ۔

واضح رہے، چین بھر میں بھی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 36 فیصد کمی آئی ۔شنگھائی میں 9 لاکھ 80 ہزار افراد لاک ڈاؤن کی سخت ترین قسم کا سامنا کررہے ہیں جس کے تحت وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔

اسی طرح کم شدت والے علاقوں میں بھی لوگوں کو آزادی سے نقل و حرکت کی آزادی نہیں ۔

Advertisement

مزید براں، ایک اور رپورٹ کے مطابق شنگھائی کے ہوائی اڈے پر مسافروں کی آمد کی تعداد میں بھی اپریل میں 99 فیصد کمی آئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }