امریکا یوکرین کو چار گرے ایگل ڈرونز فروخت کرے گا جو ہیل فائر میزائل لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ یوکرین اِن ڈرونز کو روس کے خلاف استعمال کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق فی الوقت اس منصوبے کا صرف چند ہی افراد کو علم ہے جبکہ پینٹاگون کئی ہفتے سے اس کا جائزہ لے رہا ہے۔ تاہم کانگریس اب بھی اس ڈیل کو روک سکتی ہے اور اس منصوبے کو آخری وقت میں واپس لیے جانے کا امکان بھی موجود ہے۔
گرے ایگل فوجی مقاصد کے لیے استمعال ہونے والے ڈرونز ہیں جن کو پریڈیٹرز کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ یہ ڈرونز اپنے ہمراہ آٹھ ہیل فائر میزائل لے جا سکتے ہیں۔ یہ ڈیل اس لیے بھی کافی اہم ہے کہ شدید حملوں کی صلاحیت رکھنے والا ایک جدید امریکی ڈرون سسٹم پہلی بار میدان جنگ میں روس کے خلاف استعمال ہوگا۔
Advertisement
یوکرین روس کے خلاف کئی قسم کے کم طاقت کے حامل چھوٹے فضائی نظام استعمال کر رہا ہے۔ اس وقت یوکرین کی جانب سے استعمال ہونے والے ڈرون سسٹم میں ایئروویرنمنٹ آر کیو 20 اور ترکی ساختہ بے ریکٹر ٹی بی 2 شامل ہیں۔ تاہم جدید ٹیکنالوجی اور صلاحیتوں کے حامل گرے ایگل ڈرونز جنگ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کیونکہ اِن کی پرواز کا دورانیہ 30 گھنٹے سے زائد ہے۔
ڈرون ایکسپرٹ ڈین گیٹنگر کہتے ہیں کہ امریکی ایم کیو ون سی گرے ایگل ڈرون ایک بڑے جہاز جیسا ہے جو ترک ساختہ بیریکٹر ٹی بی 2 ڈرون کے مقابلے میں تین گنا زیادہ وزنی ہتھیار لے جا سکتا ہے۔
اس منصوبے سے باخبر ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ حال ہی میں یوکرین کے لیے منظور کی جانے والی 40 ارب ڈالر کی امدادی رقم میں سے ایک حصہ اس ممکنہ خریداری اور تربیت کے لیے مختص کیا گیا ہے۔