اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے متحدہ عرب امارات کا اچانک دورہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا دورہ ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق اہم امور کی ایک کڑی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نفتالی بینیٹ کا دورہ ابوظہبی کا دوسرا عوامی دورہ ہے جب سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 2020 میں باضابطہ طور پر تعلقات معمول پر آئے ہیں۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی رہنما متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کریں گے اور دونوں مختلف علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے، جس میں ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق بات چیت ملاقات کے ایجنڈے میں میں شامل ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے، روانگی سے قبل ریکارڈ کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں نفتالی بینیٹ نے بدھ کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے اجلاس میں ان ممالک کی تعریف کی جنہوں نے جوہری سرگرمیوں کے بارے میں ایران کی شفافیت پر تنقید کرنے کے لیے ووٹ دیا۔
اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں عالمی دنیا کا اچھے اور برے کی تمیز کے بارے میں ایک مضبوط موقف دیکھتے ہیں کیونکہ وہ واضح طور پر کہتے ہیں کہ ایران چیزوں کو چھپا رہا ہے، ہم اس معاملے کو نہیں چھوڑیں گے۔
Advertisement