یورپ میں جاری شدید گرمی کی لہر سے کئی مقامات پر درجہ حرارت چالیس ڈگری سنٹی گریڈ کے قریب ریکارڈ کیا جارہا جبکہ گرمی کی شدت میں مسلسل اضافے سے اسپین اور پرتگال میں ہلاک شدہ افراد کی تعداد 1700سے بڑھ گئی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق یورپ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، کئی ممالک میں ریکارڈ حد تک زیادہ درجہ حرارت نوٹ کیا جا رہا ہے جس کے باعث جگہ جگہ جنگلات میں آگ بھی لگی ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ، فرانس اور مغربی یورپ کے دوسرے ممالک کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ جنوب مغربی فرانس کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو نہیں کیا جاسکا، دوسری طرف برطانیہ میں پہلی باردرجہ حرارت چالیس سینٹی گریڈ سے اوپر پہنچ گیا، جرمنی اور بیلجیم میں بھی تقریباً یہی صورت حال ہے۔
اسی طرح پرتگال اور اسپین کے جنگلات بھی آگ کی لپیٹ میں ہیں اورتیس سے زیادہ مقامات پر آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں، اب تک اسپین میں 70 ہزار ہیکٹرز پر مشتمل علاقہ جل کر راکھ ہو چکا ہے، اسی طرح پرتگال میں پچاس کے قریب بلدیات کے علاقوں میں جنگل کی آگ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
گرمی کے باعث یورپ میں ہلاکتوں کی تعداد 17 سو زیادہ ہوگئیں، پرتگال میں 1 ہزار سے زائد اور اسپین میں 500 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔
Advertisement
جنگلات کے قریب واقع مکانات بھی آگ کی لپیٹ میں آگئے جس کے باعث ہزاروں افراد نے انخلا شروع کردیا، گرمی کے اثرات جرمنی پر بھی گہرے ہونے لگے، دریاوں میں پانی کی سطع کم ہوگئی۔
واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نے پورے یوروپ کو پوری طرح سے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے سورج گزشتہ کئی روز سے سوا نزے پر ہے جس نے شہریوں کو ہلکان کر کے رکھ دیا ہے گرمی کی لہروں نے گزشتہ چار دہائیوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس گرمی سے بچنے کے لیے مشروبات اور ٹھنڈے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں دن کے اوقات میں خاص طور پر دن گیارہ بجے سے لے کر تین بجے کے دوران سخت دھوپ میں جانے سے گریز کریں۔