چین اپنے بے قابو ہو جانے والے ایک راکٹ پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے جس کے متعلق خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ مستقبل میں زمین پر کہیں بھی گر سکتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین اپنے بے قابو راکٹ کی نقل و حرکت کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ خدشہ ہے کہ راکٹ غیر متوقع طور پر زمین پر گر سکتا ہے اور جس آبادی والے علاقے پر گرا اس کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
لانگ مارچ فائیو بی راکٹ ہفتے کے آخر میں لانچ کیا گیا تھا جس کے بعد یہ دوبارہ زمین پر گرنا شروع ہو گیا ہے حتیٰ کہ چین بھی یہ نہیں بتا سکتا کہ یہ راکٹ کہاں گرے گا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان سے جب میڈیا بریفنگ میں سوال کیا گیا کہ کیا چین کے حکام کو معلوم ہے کہ راکٹ کا ملبہ کب اور کہاں گر سکتا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ایک بین الاقوامی طریقہ کار ہے کہ زمین کی فضا میں واپس داخل ہوتے ہوئے راکٹ کے حصوں کو جلا دیا جائے۔
Advertisement
ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ یہ طے ہے کہ اس قسم کے راکٹ کا ایک خاص تکنیکی ڈیزائن ہوتا ہے۔ راکٹ کے زمین کی فضا میں دوبارہ داخلے پر زیادہ تر اجزا ختم اور تباہ ہو جائیں گے جس کی وجہ سے ہوا بازی اور زمین پر نقصان پہنچنے کا امکان بہت کم ہے۔
Advertisement