پولیس نے بتایا کہ شکایت کے بعد اسکول میں مذہبی مواد پڑھانے کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔
بھارت کے شہر کانپور کے نجی اسکول میں اسلامی کلمہ اور دیگر مذاہب کی دعائیں پڑھانے پر مذہب کی تبدیلی کے متنازع قانون کے تحت پولیس کی جانب سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھارتی شہر کانپور کے ایک اسکول کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں کچھ طلبہ مختلف مذاہب کی دعائیں پڑھ رہے ہیں، جن میں ہندومت، اسلام، سکھ مت اور عیسائی مذہب شامل ہے۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بھارت میں متعدد ہندو تنظیموں کی جانب سے شہر بھر میں اس کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر کانپور کی ہے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے جب کہ ریاست میں پیشگی منظوری کے بغیر تمام مذہب کی تبدیلی جرم قرار دینے والا قانون منظور کیا گیا تھا، اس قانون کے بارے میں ناقدین کا کہنا تھا کہ یہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
Advertisement
ہندو تنظیموں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسلامی گروپ بھارت میں مسلم آبادی بڑھانے کے لیے ہندوؤں کے مذہب کو تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ متعدد ہندو والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ اس اسکول میں طلبہ کو اسلام قبول کرنے کے لیے تیار کیا جارہا ہے اور ان کے اس الزام کے بعد اسکول کے منیجر سے مذہبی عقائد کی توہین کرنے کے قانون کے تحت تفتیش کی جارہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ شکایت کے بعد اسکول میں مذہبی مواد پڑھانے کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔
Advertisement