بھارت میں 40 لاکھ کورونا ہلاکتیں، ڈبلیو ایچ او نے مودی حکومت کا پول کھول دیا

79

عالمی ادارہء صحت نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے 40 لاکھ افراد ہلاک ہوئے اور بھارتی حکومت نے ہلاکتوں سے متعلق حقائق جان بُوجھ کر چھپائے۔ عالمی ادارہء صحت کی رپورٹ مودی حکومت کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔

نیویارک ٹائمز نے پچھلے ہفتے خبر دی تھی کہ نئی دہلی حکومت نے اعداد و شمار کے  تنازع کے بعد عالمی ادارہء صحت (ڈبلیو ایچ او) کی اس رپورٹ کو شائع کرنے سے روک دیا ہے جس کے مطابق بھارت میں کورونا سے اموات کی حقیقی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے آٹھ گنا زیادہ ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار مشہور طبی جریدے لینسیٹ کے اعداد و شمار سے بھی ملتے جلتے ہیں جبکہ فروری میں جرنل سائنس میں شائع رپورٹ کے مطابق بھی بھارت میں کورونا اموات کی تعداد کم از کم 32 لاکھ ہے۔

اُدھر بھارت نے عالمی ادارہء صحت کی رپورٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کی طرف سے وبائی مرض کی ریاضیاتی ماڈلنگ قابلِ اعتراض اور اعداد و شمار کے لحاظ سے غیر ثابت شدہ ہے۔

بھارتی وزارت صحت نے جسمانی درجہ حرارت اور ماہانہ اموات کے درمیان تعلق کے مفروضے کو بھی عجیب قرار دیا ہے۔ بھارتی حکومت ڈبلیو ایچ او کے حکام سے متعدد بار اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکی ہے۔

بھارتی حکومت نے طبی جریدے لینسیٹ اور جرنل سائنس کے بھی اس طریقہء کار پر سوالیہ نشان اٹھایا تھا جس کے تحت اموات کی تعداد کا تعین کیا گیا تھا۔

بھارت کے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے 5 لاکھ 20 ہزار اموات ہوئیں اور اس طرح بھارت دنیا میں امریکا اور برازیل کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔

ناقدین کے مطابق مودی حکومت نے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے کورونا اموات کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔ بھارت نہیں چاہتا کہ اس کے ناقص نظامِ صحت پر سوالات اٹھائے جائیں اور سب سے بڑی جمہوریت کے دعوے دار ملک کی جگ ہنسائی ہو۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }