افغانستان میں گزشتہ روز ہونے والے چار مختلف بم دھماکوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم سولہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ داعش نے ان بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
بدھ کے روز مزار شریف میں تین چھوٹی مسافر بسوں میں دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں کم از کم دس افراد ہلاک اور دیگر پندرہ زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ نشانہ بننے والی بسیں صوبہ بلخ کے شمالی شہر میں شام کے مصروف اوقات میں مسافروں کو لے جا رہی تھیں۔
گزشتہ روز ہی افغان دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں بھی بم دھماکا ہوا تھا جس میں چھ افراد ہلاک اور اٹھارہ کے قریب زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دھماکا خیز مواد منبر کے نیچے رکھا گیا تھا جو مغرب کی نماز کے وقت پھٹا۔
پولیس ترجمان خالد زدران نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ حضرت زکریا مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔
Advertisement
گزشتہ برس طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ایسے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی تھی تاہم رمضان کے مہینے سے داعش نے پھر اپنی گھناؤنی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔