روس کے ایک اندرونی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ولادی میر پیوٹن جلد ہی لوگوں کی نظروں سے غائب ہو سکتے ہیں۔
برطانوی جریدے ڈیلی اسٹار کی رپورٹ میں کئے گئے دعوے کے مطابق پیوٹن کینسر کی سرجری سے گزرنے والے ہیں اور اپنے پیچھے ایک سخت گیر سابق KGB سربراہ کو “کنٹرول” سونپتے ہوئے جائیں گے۔
مقبول جنرل SVR ٹیلی گرام چینل کے غیرمعمولی اور غیر مصدقہ دعووں میں کہا گیا ہے کہ پیوٹن “مستقبل قریب” میں کینسر کی سرجری کرانے والے ہیں۔
جنرل SVR ٹیلی گرام چینل نے 18 ماہ قبل سب سے پہلے پیوٹن کی صحت سے جڑے مسائل بشمول پیٹ کا کینسر اور پارکنسنز کے بارے میں انکشافات کئے تھے، اور اب تازہ انکشاف کے حوالے سے اس کا کہنا ہے کہ اس کا ذریعہ کریملن کی ایک اچھی شخصیت ہے۔
انہتر سالہ روسی رہنما کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سرجری کے لیے جانے سے پہلے یوکرین حملے کا “کنٹرول” سلامتی کونسل کے سیکیورٹی سیکریٹری اور کے جی بی کے سابق کاؤنٹر انٹیلی جنس افسر نکولائی پیٹروشیف کو منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
مرر کی رپورٹ کے مطابق 70 سالہ پیٹروشیف کو یوکرین کی جنگی حکمت عملی کے ایک اہم معمار کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور یہی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے پیوٹن کو اس بات پر قائل کیا کہ کیف نیو نازیوں سے بھرا ہوا ہے۔
جنرل ایس وی آر ٹیلیگرام نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ “پیوٹن کو سرجری کرانے کی تجویز دی گئی تھی، جس کی تاریخ پر تبادلہ خیال اور اتفاق کیا جا رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کوئی خاص عجلت نہیں ہے، لیکن اس میں تاخیر بھی نہیں کی جا سکتی۔”
چینل نے تجویز کیا کہ پیوٹن نے پہلے ہی سرجری میں تاخیر کی ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اپریل کے دوسرے نصف میں طے شدہ تھی۔
چینل نے پہلے بھی دعویٰ کیا تھا کہ پیوٹن بھی پارکنسنز کی بیماری اور “شیزوافیکٹیو ڈس آرڈر” میں مبتلا ہیں۔
مؤخر الذکر کی تعریف “ذہنی صحت کی خرابی کے طور پر کی گئی ہے جو شیزوفرینیا کی علامات جیسے وہم یا فریب اور موڈ کی خرابی کی علامات جیسے ڈپریشن یا انماد کے امتزاج سے نشان زد ہوتی ہے۔”
کریملن نے ہمیشہ اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ پیوٹن متعدد طبی مسائل کا شکار ہیں اور حالیہ برسوں میں کئی پراسرار غیر حاضریوں کے دوران بھی ان کی صحت مضبوط ہے۔