دبئی(اردوویکلی)::اختلاف رائے ہرانسان کا بنیادی، آئینی اور اس سے بڑھ کر فطری حق ہے اور دوسروں کی رائے کا احترام ایک اخلاقی فریضہ ہے۔ مگرآج کے دور میں دیکھاجارہاہے کہ دن بہ دن سیاسی صورت حال بہت زیادہ دگرگوں ہوتی جارہی ہے۔ سیاسی اختلافات ذاتیات تک پہنچناشروع ہوگئے ہیں کل کے دوست آج ایک دوسرے پرلعن طعن کرتے نظر آرہے ہیں جس کے جی میں آتا ہے وہ بے باکی کے ساتھ رائے قائم کرنے لگتا ہے سیاسی اختلافات اپنی جگہہ مگرہمیں ایک دوسرے کی عزت ووقارکااحترام کرنا چاہیئے اور صبراور اخلاقیات کادامن نہیں چھوڑناچاہیے ان خیالات کااظہارچئیرمین اوورسیزپاکستانیزنیٹ ورک یواے ای ناصرجمیل اورکزئی نے پاکستان میں حالیہ سیاسی ماحول کی وجہ سے معاشرے میں بڑھتے ہوئے تناؤ پرنمائیندہ اردو ویکلی سے ٹیلیفونک گفتگوکرتے ہوئے کیا
ناصرجمیل اورکزئی نے کہا کہ سیاست کوصرف سیاسی حدتک رکھا جائے،اس کی وجہ سے دوستی ،پیارمحبت اور دیرینہ تعلقات کوپس پشت نہیں ڈال دیناچاہیے ہمیں ہر ایک کی رائے کااحترام کرنا چاہیے اورسیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے صرف اور صرف پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیئے ملک چلانے والے اداروں کی حمائت کرنی چاہیئے ،کیونکہ سیاست توچل چلاؤ کاکھیل ہے کبھی ایک کی باری توکبھی دوسرے کی مگرہماری فوج اور ادارے مسلسل ملک کے دفاع میں مصروف عمل رہتے ہیں ہمیں انکو سپورٹ کرناچاہیئے نیز اگر ہم محتاط انداز میں اپنی رائے رکھیں، جس سے کسی کی عزت نفس مجروح نہ ہونے پائے تو یقین جانیے بہت سے تنازعات ختم ہو جائیں گے اور باہمی احترام و رواداری کو فروغ ملنے کے ساتھ ایک صالح معاشرہ بھی وجود میں آ سکتا ہے۔۔