سفارت خانہ پاکستان ابوظہبی میں افطارڈنرکی تقریب
یواے ای کے مقامی اورعمائدین پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعدادمیں شرکت
سفارت خانہ پاکستان ابوظہبی میں افطارڈنرکی پروقار تقریب کاانعقاد
پہلی بار یواے ای کے مقامی عمائدین کی بڑی تعدادمیں شرکت۔
قونصل جنرل پاکستان قونصلیٹ دبئی حسین محمدکی خصوصی شرکت
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا بزنس ٹو بزنس تعاون تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا راستہ ہے۔(سفیرپاکستان)
ابوظہبی(چوہدری ارشد):: پاکستان بزنس کونسل کے ایک وفد کے ہمراہ آج بانی متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے عظیم دوست شیخ زاید(مرحوم) کے مزار پر حاضری دی اور ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ متحدہ عرب امارات عالمی کاروباری اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے جو شیخ زاید کے خواب کا مظہر ہے جس نے ساتوں امارات کو متحدکرکے انہیں یو اے ای میں تبدیل کیا۔ پاکستان ان اولین ممالک میں سے ایک ہے جس نے متحدہ عرب امارات کے قیام سے چھ ماہ قبل اپنا سفیر بھیج کر متحدہ عرب امارات میں اپنی سفارتی نمائندگی کا آغاز کیا۔ "ہمارا متحدہ عرب امارات کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہےان خیالات کااظہار متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے سفارت خانہ پاکستان ابوظہبی میں افطاری کے موقع پر پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اماراتی مہمانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیخ زاید بن سلطان آلنہیان کی دور اندیش قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ امسال سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے سالانہ افطارمیں پہلی بار یواے ای کے مقامی شہریوں اورمختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی جسکاکریڈٹ سفیرفیصل نیازترمذی کوجاتاہے
تقریب میں پاکستانی کمیونٹی سے ڈاکٹرز،انجینئیرز،اوریواے ای کی مختلف ریاستوں سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے ممبران غلام عباس بھٹی،مسٹرنویداحمد،رانامحمداقبال،عبدالہادی اچکزئی،ڈاکٹرقیصرانیس سید،چوہدری ظفراقبال،حاجی خان زمان سرور،ڈاکٹرطلعت محمودبٹ،ڈاکٹرجاوید،عمرعباس گوندل،حاجی دراز خان ،میاں امجدجاوید،حمیداللہ نیازی،محمدوقاص ،نسیم اقبال،افتخارنئیر،عزیزخان بنگش،میرمحمدرفیق،پریس قونصلرمحمدصالح ،سمیت سفارت خانہ پاکستان کے افسران اور سینکڑوں افرادنے افطارڈنرتقریب میں شرکت کی
افطار اجتماع سے اپنے مختصرخطاب میں سفیرپاکستان نے اظہارخیال کرتے ہوئے مزیدکہاکہ سفارت خانہ اورقونصل خانہ دبئی ،قونصلر خدمات کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور جدید ترین سہولیات کے ساتھ نیا قائم کردہ قونصلر ہال رواں سال اگست تک کام شروع کر دیا جائے گا۔ سفیرپاکستان نے زور دے کر کہا، "ہم پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اماراتی دوستوں کے شکر گزار ہیں جن کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔”
سفیر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اس طرح کے رابطے ضروری ہیں جو کہ 50 سال سے زائد عرصے میں پروان چڑھے ہیں۔ "ہمارے دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان بات چیت کاروبار سے کاروباری تعاون کو مزید بڑھانے کے مواقع فراہم کرتی ہے
سفیرپاکستان نےنئے قونصل جنرل حسین محمد کا تعارف کراتے ہوئے، کمیونٹی ممبران کو قونصلر خدمات فراہم کرنے کے لیے دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کی کارکردگی کو سراہا۔ سفیر نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیاانہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں یواے ای میں پاکستانی تارکین وطن کی آمد میں کافی اضافہ ہواہے جبکہ اسکول اور تعلیمی ادارے کم ہیں۔ انہوں نے پاکستانی اور اماراتی تاجروں پر زور دیا کہ وہ سکول اور یونیورسٹیاں بنا کر اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں۔ اس موقع پرشرکائے تقریب کی جانب سے سوشل سینٹر کی دوبارہ اوپننگ اوراسکولوں میں بچوں کے داخلوں کے حوالے سے مختلف سوالات کیئے گئے جن کاسفیرپاکستان نے تفصیل سے جواب دیا اور اس بات کاعندیہ دیا کہ انشااللہ یہ مسائل کمیونٹی کے تعاون سے جلد حل ہوجائنگے(اختتام)