کوویڈ-19کے بحران سے متحدہ عرب امارات جنوبی اور کوریاکے دوران شراکت مزید مضبوط ہوئی:عبداللہ بن زاید
سیئول ، 9 جولائی ، 2020 (وام) ۔۔ وزیر برائے امور خارجہ و بین الاقوامی تعاون شیخ عبد اللہ بن زاید آل نھیان نے کہا ہے کہ کوویڈ- 19 سے پیدا شدہ عالمی صحت کے بحران کے غیرمعمولی اثرات کی وجہ سے دنیا غیر معمولی حالات کا سامنا کر رہی ہے ان حالات میں متحدہ عرب امارات اور جنوبی کوریا نے اپنی دوستی کو ثابت کیا ہے اور اس بات کا ثبوت پیش کیا ہے کہ مشترکہ مفادات ، اہداف اور اقدار کے حامل دو ممالک قریبی اشتراک سے کیا کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات اور جنوبی کوریا کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر جنوبی کوریاکی یونہاپ نیوزایجنسی سے ” کوویڈ-19 کے باوجود ایک ماڈل شراکت داری کہیں مضبوط ہوگئی” کے عنوان سے جاری ایک اوپ ایڈ میں شیخ عبد اللہ دونوں ممالک کے غیر معمولی تعلقات کوسراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ مہینوں کے دوران کوویڈ- 19 کئی ممالک میں پھیل گیا اور جنوبی کوریا اس وباء کا مقابلہ کرنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا۔ اس جنگ کے دوران جنوبی کوریا نے علم اور مہارت حاصل کی ، جو اس نے متحدہ عرب امارات اور باقی بین الاقوامی برادری کے ساتھ شیئر کی ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا نے کوویڈ- 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بنیادی اور ذمہ داری کے ساتھ کام کیا اور اس عمل میں دوسرے ممالک کے لئے ایک مثال قائم کی۔ وزیر نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کویہ بتاتے ہوئے فخر ہے کہ اس نے اس وبا کے خلاف ردعمل میں جنوبی کوریا کے تجربے کو بروئے کار لایا۔ شیخ عبد اللہ نے اس بات کا ذکر کیا کہ متحدہ عرب امارات نے خطے میں وبا کے عروج کے دوران تہران سے جنوبی کوریائی شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے انخلا میں مدد فراہم کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کوویڈ- 19 کے ٹیسٹ اور طبی سامان کی برآمد کے لئے عرب امارات کو ترجیح دینے پر جنوبی کوریا سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ شیخ عبداللہ نے کہا کہ اسٹریٹجک اور نشیب وفراز سے دوچار خطوں میں واقع دونوں ممالک اپنے ہمسائیہ ممالک کی خوشحالی اور استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم توسیع پسندی اور انتہا پسندی کے ذرائع کو محدود کرنا چاہتے ہیں ۔ عزت مآب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور جنوبی کوریا نے سفری رکاوٹیں ختم کی ہیں ، باہمی سرمایہ کاری میں اضافہ کیا اور ثقافتی اور دیگر تبادلوں کو فروغ دیا انہوں نے مزید کہا کہ جنوری میں متحدہ عرب امارات کوریا ثقافتی مکالمہ 2020 کا آغاز کرنے پرہمیں فخر ہے ۔ 1980 کے بعد سے دونوں ممالک میں باضابطہ تعلقات استوار کرنے کے بعد سے دوطرفہ تعلقات میں مستقل اور نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ برسوں کے دوران ، متحدہ عرب امارات نے ٹکنالوجی کے شعبہ میں مہارت کے لئے جنوبی کوریا سے مدد لی جبکہ جنوبی کوریا نے مشرق وسطی کے علاقے میں رسد ، تجارت اور سیاحت کے فروغ کے لئے متحدہ عرب امارات کا رخ کیا۔دونوں ممالک کے باہمی تعلق میں ایک اہم سنگ میل عرب امارات می عرب دنیا کے پہلے جوہری بجلی گھر کی تعمیر کے لئے کورین الیکٹرک پاور کمپنی ، ہنڈائی ، اور سیمسنگ سی اینڈ ٹی کے ساتھ معاہدے تھے۔ متحدہ عرب امارات جنوبی کوریا کی تجارتی شراکت اجناس کی تجارت ، ٹکنالوجی کی ترقی ، توانائی کی تحقیق اور ترقی ، مالی خدمات ، لاجسٹکس ، صحت ، غذائی تحفظ ، اور زراعت سمیت بہت سے شعبوں اور سرگرمیوں پر محیط ہے وزیر نے کہا کہ ہماری غیر تیل دوطرفہ تجارت تقریبا 5 ارب امریکی ڈالر ہے ، اور اس وقت متحدہ عرب امارات میں 50 سے زائد کورین کمپنیاں اور 10 ہزار سے زیادہ جنوبی کورین کارکن موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی بطور قوم 50 ویں سالگرہ کے موقع پر تاریخی دبئی ایکسپو میں بھرپور شرکت کے لئے ہم جنوبی کوریا کے عزم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ شیخ عبد اللہ نے آخر میں اپنے ہم منصب ، جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ ، کانگ کینگ وا سے اپنی ذاتی اور مخلصانہ تعریف کا اظہارکرتے کہا کہ کوویڈ-19 کی وبا کے بعد جنوبی کوریا کے دورہ کی دعوت ان کے لئے ایک اعزاز ہے